ٹائم اور کلنڈر

مسلم سائنسداں

مسلم سائنسداں
تاریخ کے صفحات میں گمنام ہستیوں کا مختصر سا خاکہ جن کی کاوشیں سائنس کی بنیاد بنیں
اس دور جدید میں ہم جب بھی کسی چیز کے موجد کے متعلق دریافت کرتے ہیں تو وہ یقینا امریکا‘ روس‘ فرانس‘ برطانیہ وغیرہ کا باشندہ ہوتا ہے لیکن اگر ہم ان تمام ایجادات کے ماخذ کو ڈھونڈنے نکلیں تو بلاشبہ ہمیں مسلم سائنس دان ہی اس جدید سائنس کی بنیاد میں دکھائی دیں گے۔
آج کل کے اس تیز رفتار دور میں ہم غیر مسلم موجدوں کو تو اچھی طرح جانتے ہیں لیکن مسلم موجدوں کے متعلق ہمارا علم صرف ”سلام دعا“ تک ہی محدود ہے۔
جب ہم اسلامی سائنس کی تاریخ اٹھا کر دیکھتے ہیں تو ہمیں چند ایک ایسے روشن ستاروں کے نام دکھائی دیتے ہیں کہ جن کی روشنی سے آج بھی لوگ رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں چند مسلم سائنس دانوں کے نام سر فہرست نظر آتے ہیں۔

جابر بن حیان
آپ ایک عرب کیمیا دان تھے۔ آپ 721ءمیں پیدا ہوئے اور 815ءمیں وفات پائی۔ آپ امام جعفر صادق  کے شاگرد تھے بعض کتابوں سے ثابت ہے کہ کیمیا‘ ہیئت اور کئی دیگر علوم میں اپ کو سیدنا امام جعفر صادق  نے خصوصی تعلیم دی تھی۔ آپ دنیا کے وہ پہلے سائنس دان تھے جنہوں نے کیمیا کے تجربات کے لئے باقاعدہ اور الگ تجربہ گاہ بنائی اور نظریات کو تجربات کے ذریعے پرکھا۔ اس زمانے میں اکثر کیمیا گروں کے تجربات سونا بنانے کی غرض سے ہوتے تھے۔ اگرچہ آپ بھی اس بات کے ہم خیال تھے کہ آدمی خود سونا بنا سکتا ہے مگر آپ نے اس نظریے سے ہٹ کر دوسری ایجادات کیں۔
مثلاً آپ کسری کشید کے عمل سے واقف تھے اور بہت سی چیزوں کو بنانے میں ماہر تھے اور جو طریقے آپ نے استعمال کئے وہی طریقے آج بھی مستعمل ہیں۔
آپ اسٹیل‘ وارنش‘ سفیدہ‘ کپڑا اور چمڑا رنگنے کا طریقہ جانتے تھے اور ان کے ماہر تھے۔ آپ کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے شورے‘ گندھک کا تیزاب اور ایکو ریجا بنایا اور یہ مرکبات اپنے خود ساختہ آلے ”قزانبیق“ (ریٹالٹ) سے بنائے۔ کیمیا کے علاوہ آپ فلکیات میں بھی گہری دلچسپی لیتے تھے۔

عبدالمالک اصمعی
آپ 741ءمیں بصرہ میں پیدا ہوئے آپ بھی جعفر صادق کے دارالعلوم سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ نے جانوروں پر گرا نقدر تحقیقات کیں آپ اپنے زمانے کے جانوروں کے ماہر تھے۔ آپ نے جانوروں پر تحقیقات کرکے ان کو مختلف کتابوں کی صورت میں قلم بند کیا۔ ان کتابوں میں مندرجہ ذیل اہم ہیں۔
(1) المخیل:۔ یہ کتاب گھوڑوں پر لکھی گئی ہے۔ اس میں ان کی خوراک‘ عام بیماریاں اور ان کی پرورش کے مختلف طریقے نہایت خوبصورتی سے بیان کئے گئے ہیں۔
(2) انابل:۔ یہ کتاب اونٹوں سے متعلق ہے اس میں اونٹوں کے خواص بیان کئے گئے ہیں۔
(3) الشاة:۔ اس میں بھیڑوں کے مختلف پہلوئوں پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔
(4) الوحوش: ۔ یہ کتاب جنگلی جانوروں کے حالات درجہ بدرجہ بیان کئے گئے ہیں یہ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے۔
(5) خلق الانسان:۔ یہ کتاب انسانی اعضاءکے متعلق ایک شاہکار سے کم نہیں۔ اس میں انسان کے مختلف اعضاءکی بناوٹ‘ افعال کی تشریح کی گئی ہے۔ یہ کتاب اہل یورپ میں بہت مقبول رہی۔
خلیفہ مامون کے عہد میں اس نے ایک بہت بڑی رصد گاہ بنوائی۔ اس عظیم رصد گاہ میں عباس بن سعید یحیٰ بن منصور‘ ابو طیب سند بن علی اور علی بن عیسیٰ جیسے بڑے سائنس دان موجود تھے۔ انہوں نے زمین کے محیط کی پیمائش کی اور یہ پیمائش اس قدر درست تھی کہ آج کل کی پیمائش سے صرف اعشاریہ میں مختلف تھی اس کے علاوہ اس رصد گاہ میں فلکیات کے شعبے میں تحقیقات میں اضافہ ہوا۔

محمد بن موسی الخوارزمی
آپ وہ عظیم ریاضی دان تھے کہ موجودہ استعمال ہونے والے ہندسوں کے رسم الخط آپ ہی نے ایجاد کیا آپ نے الجبرے کے علم کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔ آپ نے ریاضی کے مضمون پر دو کتابیں تصنیف کیں ایک ”حساب‘ اور دوسری ”جبرو مقابلہ


یعقوب کندی
آپ نے آواز پر تحقیقات کیں اور آواز کی ماہیت کے متعلق گرانقدر معلومات جمع کیں۔ آپ نے ”کان“ کی بناوٹ کا مطالعہ بھی کیا۔ آپ نے آواز کے علاوہ روشنی پر بھی تحقیقات کیں اور ان تمام معلومات کو ایک کتاب کی صورت میں قلمبند کیا۔


علی ابن الطبری
آپ 775ءمیں طربستان میں پیدا ہوئے اور 870ءمیں وفات پائی۔ آپ نے طب‘ حیوانیات‘ نفسیات‘ فلکیات‘ پر نہایت مفصل مضامین لکھے۔ آپ نے فلسفہ حیوانیات بھی لکھا اور طب کے مختلف پہلوئوں پر تحقیقی مضامین تحریر کئے۔ آپ نے طب پر ایک کتاب تحریر کیا جس کا نام ”فردوس الحکمتہ“ ہے۔

محمد بن زکریا
آپ ایک بڑے مسلمان طبیب گزرے ہیں۔ آپ ایران کے شہر ”رے“ (Ray)میں پیدا ہوئے۔ آپ نے نہایت ہی شاندار اور مفصل کتب احاطہ تحریر میں لائیں۔آپ کی ایک کتاب کا نام ”ا‘لمنصوری“ ہے جو دس جلدوں پر مشتمل ہے دوسری کتاب ”الحادی“ ہے جس کی 30جلدیں ہیں کہتے ہیں کہ اس قدر ضخیم کتابیں آج تک کسی مضمون پر تحریر نہیں کی گئیں۔

ابو القاسم مجریطی
آپ نے جانوروں پر تحقیقات کی ہیں۔آپ نے جانوروں کے بارے میں ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا نام ”جانوروں کی نسل“ ہے۔ یہ کتاب اہل یورپ میں نہایت مقبول رہی آج کل کی جدید سائنس کی رو سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا شعبہ ”جینٹیکس“ تھا۔


شریف ادریسی
آپ ایک بڑے عرب جغرافیہ داں تھے آپ نے آج سے تقریباً ساڑھے آٹھ سو سال قبل دنیا کا نقشہ بنایا جو دنیا کا پہلا نقشہ تھا۔ آج کا موجو دہ نقشہ بھی اسی کی ترمیم شدہ شکل ہے۔ آپ نے جغرافیے کے علم سے متعلق دنیا کی پہلی کتاب تحریر کی۔

ابو ہاشم خالد

آپ کا تعلق خاندانِ بنوامیّہ سے تھا۔ آپ کیمیا اور طب کے علوم و فنون کے جید عالم تھے آپ کو بجا طور پر فن کیمیا کا بانی کہا جاسکتا ہے۔ آپ نے کیمیا اور طب پر کئی کتب تحریر کیں۔ مشہور مسلمان سیاح البیرونی نے ابو ہاشم خالد کو مسلمانوں کا پہلا بڑا مسلمان حکیم قرار دیا ہے۔ اگرچہ آپ کا انتقال جوانی ہی میں ہوگیا مگر آپ کی جلائی ہوئی شمع سے دوسرے مسلمان سائنس دانوں کو منزل تلاش کرنے میں آسانی ہوئی۔

ابو دائود سلیمان بن حسان

آپ ”ابن جلجل“‘ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ آپ طبی سائنس کے ماہر تھے۔ طب کا کوئی شعبہ آپ کی دسترس سے باہر نہ تھا۔ امراض کی تشخیص‘ دوائوں کے خواص اور ان کے استعمال میں آپ کا کوئی ثانی نہ تھا۔

ضیائو الدین ابن بیطار

آپ کو بجا طور پر تیرھویں صدی کا عالم نباتیات کہا جاسکتا ہے۔آپ نے پودوں کے متعلق معلومات اور جڑی بوٹیاں اکٹھی کرنے کے لیے دنیا بھر کا سفر کیا اور مختلف نئی دوائیں بھی بنائیں۔ آپ اندلس (اسپین) کے طبیب تھے۔ آپ نے جڑی بوٹیوں سے دوائیں تیار کرنے کے علاوہ کتاب بھی تحریر کی۔
محمد بن زکریا الرازی

آپ 850ءمیں پیدا ہوئے اور 923ءمیں وفات پائی آپ ایک علمی کیمیا دان تھے۔ آپ نے اپنی ایک علیحدہ تجربہ گاہ قائم کی۔ آپ نے کیمیائی مرکبات کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا۔ آپ کی وضع کردہ تقسیم معمولی ترامیم کے ساتھ آج بھی جاری ہے آپ نے سرجری سے متعلق دو مقالے بھی تحریر کئے جن کا تعلق گردے میں پتھری اور مثانے کی پتھری سے تھا۔


ابو القاسم الزہروی
آپ 936ءمیں پیدا ہوئے اور 1013ءمیں وفات پائی آپ ایک بلند پایہ سرجن اور طبیب تھے آپ نے طب کے میدان میں بہت سے قابل قدر عملی کارنامے سر انجام دیئے آپ نے بہت اہم اور نازک آپریشن کئے۔ آپ نے ان آپریشنوں میں استعمال ہونے والے آلات اپنی نگرانی میں خود تیار کروائے۔ آپ نے طب اور سرجری پر ایک کتاب ”التصریف“ بھی لکھی۔

عباس ابن فرناس
آپ اندلس (اسپین) کے سائنس دان تھے آپ نے پرندوں کے اڑنے کا مشاہدہ کیا اور 861ءمیں بڑے بڑے پر بنائے اور ان کو اپنے بازوئوں پر لگا کر شہر قرطبہ پر پرواز کی کوشش کی مگر آپ اس کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔


علی ابن عیسیٰ
آپ ایک اعلیٰ پایہ کے ماہر چشم تھے آپ نے آنکھ کی بناوٹ‘ اس کے کامآنکھوں کے امراض اور ان کے علاج پر نہایت گرانقدر تحقیقات کیں۔ آپ نے آنکھ پر ایک کتاب تحریر کی جو تین جلدوں پر مشتمل تھی۔
اس کتاب میں آنکھ کی 130 بیماریوں کا حال تفصیل سے بیان کیا گیا ہے اس کے علاوہ ان بیماریوں کے علاج اور ان غذائوں کے متعلق بھی تحریر کیا گیا ہے جو آنکھ کے لیے مفید ہے۔ یہ دنیا میں آنکھ کے موضوع پر پہلی کتاب تھی۔

ابو علی حسن بن حسین ابن الہیشم
آپ ایک عرب طبیب تھے آپ نےآج سے ایک ہزار سال قبل آنکھ کا خاکہ بنایا اور بصریات پر دنیا کی پہلی کتاب ”المناظر“ تحریر کی۔ آپ نے روشنی پر زبردست تحقیقات کیں اور روشنی کی پہلی بار صحیح تعریف کی۔ آپ نے روشنی کی ماہئیت کے بارے میں بے شمار اہم معلومات فراہم کیں۔ آپ دنیا کے پہلے سائنس دان تھے جنہوں نے روشنی کو توانائی کی ایک قسم قرار دیا۔
آپ نے جسموں کو تین اقسام میں تقسیم کیا اور ان اقسام میں مختلف اختلافات کی وضاحت کی آپ نے سب سے پہلے سوئی چھید کمرہ (Pin Hole)بنایا۔ آپ نے اپنی کتاب میں کردی آئینوں کی تعریف کی ہے اور ان کے افعال اور ان سے متعلق بے انتہا معلومات فراہم کی ہیں۔
آپ نے روشنی کے انعطاف کے دو قوانین وضع کئے جو آج بھی مستند اور کامیابی کے ساتھ استعمال ہورہے ہیں۔
بشكريه : تصميم الويب عبد الحنان خان


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں